دوحہ: قطری حکومت کے پاس غذائی اجناس کا محفوظ ذخیرہ صرف چار ہفتوں کے لیے ہے۔
سعودی عرب،متحدہ عرب امارات اوردوسرے ملکوں کی طرف سے سفارتی بائیکاٹ کے بعد قطر کو پانی اور خوراک کی سنگین بحران کے خطرے کا سامنا ہے۔
ایک قطری عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قطر نے خوراک اور پانی کی قلت دور کرنے کے لیے ترکی اور ایران سے بات چیت شروع کی ہے اور درآمدہ اشیائ کو قطر ائیر ویز کے مال بردار طیاروں کے ذریعے لایا جائے گا۔
ادھر قطری حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس بنیادی اشیائے خورد ونوش کی وافر مقدار موجود ہے۔
حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ بنیادی اشیائے خورد نوش اگلے ایک سال کے لیے کافی ہیں۔