لاس اینجلس: ہالی وڈ اسٹار ٹام کروز کے دنیا بھر میں کروڑوں پرستار ہوں گے اور اپنی فلموں کے لیے زندگی کو داؤ پر لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے مگر ایک اچھی سیلفی لینے کی خواہش نے انہیں موت کے منہ میں پہنچا دیا تھا۔ جی ہاں ٹام کروز نے اپنی نئی فلم 'دی ممی' کی شوٹنگ کے دوران ہیلی کاپٹر میں سفر کرتے ہوئے دو ہزار فٹ کی بلندی پر سیلفی لینے کی کوشش کی جس کے دوران وہ مرتے مرتے بچے۔ 53 سالہ اداکار نے اپنے ساتھی اداکاروں اور فلم کے عملے کو اس وقت خوفزدہ کر دیا جب وہ ہیلی کاپٹر کے باہر لٹک کر اپنی سیلفی لینے کی کوشش کرنے لگے۔
یہ واقعہ افریقہ کے مشہور صحرائے نمیب میں شوٹنگ کے دوران پیش آیا تھا جس کا انکشاف فلم میں ٹام کروز کے ساتھی اداکار کورٹنی بی ونیس نے کرتے ہوئے بتایا ٹام نے ہم سب کو کہا تھا کہ کوئی تصویر نہیں لینی ہم سب ہیلی کاپٹر میں بیٹھے اور پھر ٹام کروز نے کہا کہ کیا کچھ تصاویر لینا چاہتے ہیں اور پھر وہ ہیلی کاپٹر کے باہر لٹک کر ہم سب کی سیلفیاں لینے لگا۔
یو ایس اے ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے ٹام کروز نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا میں تو صرف مختلف قسم کی تصویر لینا چاہتا تھا۔ ان کے بقول تو میں نے اپنی سیٹ بیلٹ ہٹائی تاکہ باہر لٹک سکوں۔ ان کی ساتھی اداکارہ اینابیل ویلس نے بتایا ٹام کو میرا فون لے کر خطرناک صورتحال میں اپنی تصاویر لینا پسند تھا۔
اس سے قبل بھی ٹام کروز نے اپنی فلم سیریز مشن امباسبل کے لیے انتہائی خطرناک اسٹنٹ خود کیے تھے خاص طور پر روگ نیشن میں طیارے پر پھسلنے کے ایک سین کو ٹام کروز نے بغیر اسٹنٹ مین کے شوٹ کروایا مگر سب سے خطرناک اسٹنٹ وہ تھا جب ٹام کروز نے زیر آب چھ منٹ تک سانس روک کر ایک سین کی عکسبندی کروائی۔
اس فلم کی شوٹنگ دو ہفتے میں مکمل ہوئی مگر اس کے لیے تیاری دو ماہ تک جاری رہی تھی کیونکہ ٹام کروز کو پانی کے اندر چھ منٹ سے زائد دورانیے تک سانس روکے رکھنا تھا جبکہ فری ڈائیونگ سیکھنا ایک الگ مرحلہ تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں