واٹس ایپ کال اورجے آئی ٹی میں من پسند افراد کوشامل کرنا یہ سوالیہ نشان ہیں، احسن اقبال

11:59 AM, 8 Jun, 2017

اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ واٹس ایپ کال اورجے آئی ٹی میں من پسند افراد کوشامل کرنا یہ سوالیہ نشان ہیں اور اب توہمارے مخالفین بھی کہنے پر مجبورہوگئے ہیں کہ حکومت یا وزیراعظم کو انصاف کی توقع نہیں رکھنی چاہئے۔

 مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جے آئی ٹی یا سپریم کورٹ کی جوکارروائی ہے امید ہے کہ وہ اس سارے معاملے کا نوٹس بالکل نہال ہاشمی والے کیس کی طرح ہی لے گی۔ حسین نوازکی تصویرلیک ہونے پراحسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن اس پر پوائنٹ اسکورنگ کررہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے نہال ہاشمی کو پارٹی اورسینیٹ سے ان کی رکنیت ختم کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ 2013 میں ملک زبوں حالی اور دہشتگردی کاشکارتھا وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں ملک مستحکم ہوا، توانائی بحران پرکافی حدتک قابو پایا، ملک کومعاشی و اقتصاد ی طورپرمضبوط کیا۔

پچھلے سال تاریخ کا سب سے بڑا ٹورازم ڈیویلپمنٹ ہوا ہے، احسن اقبال نے کہا کہ اقتصادی ترقی میں وہ ملک جوہم سے بہت پیچھے تھے وہ بھی آگے نکل چکے ہیں۔ عمران خان کا بیان ہے کہ اگرجے آئی ٹی نے وزیراعظم کے خلاف فیصلہ نہ دیا تووہ پورے ملک میں جلسے جلوس کریں گے تو کیا نہال ہاشمی اورا ن کے بیان میں کوئی فرق ہے۔؟ پرویزمشرف کے بھی لندن میں فلیٹس ہیں، ان کے فارن اکاونٹس ریکارڈ پر آچکے ہیں۔ایک سوال پر احسن اقبال نے کہاکہ درحقیقت سرتاج عزیز وزیرخارجہ کے طورپرہی خدمات انجام دے رہے ہیں ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرکے خطے کی صورتحال بہترکرنے میں کردارادا کرناچاہئے۔

پاکستان امن اورامت مسلمہ کواکٹھاکرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اس وقت پورا خطہ عدم استحکام کا شکا رہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت اور ادارے کی ذمہ داری ہے کہ ملکی سیاسی استحکام کی حفاظت کرے، اگر ہم نے ایسا نہ کیا تواس کے اثرات خطرناک ہوسکتے ہیں۔ ہمارے کچھ قائدین نے تاریخ سے ابھی تک سبق نہیں سیکھا

مزیدخبریں