کراچی: آج سمندروں کا عالمی دن ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان اس نعمت کے ہوتے ہوئے اس کی وہ قدر نہیں کرتا جو اس کا حق ہے کراچی کے سمندر مین روزانہ ڈلنے والا 450 ملین گیلن فضلہ اس کو آلودہ کر رہا ہے۔
کرارض پر خدا نے تین حصے سمندر کے اور ایک حصہ زمین کارکھا ہے۔ پاکستان کا سمندر جو بحیرہ عرب کہلاتا ہے گرم پانی اور آبی حیات کی بدولت دنیا بھر میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ تاہم اس سمندر کو ہم بڑی بے رحمی کے ساتھ آلودہ کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
سمندر میں ڈالے جانے والا فضلہ کس حد تک نقصان دہ ہے اس حوالے سے میرین زولوجسٹ عمیر شاہد کا کہنا ہے کہ سمندر کو آلودہ کرنے والے اس فضلے میں پلاسٹک بیگز سب سے زیادہ آبی حیات کو نقصان پہنچاتے ہیں جو بعد میں ہماری غذا کا حصہ بن جاتے ہیں۔سمندر پر ضرور آئیں لیکن تفریح کے بعد اس بات کا خیال رکھیں کہ گھر کو لوٹتے وقت کھانے پینے کی اشیاء کے ریپرز او ر دیگر کوڑا سمندر کی نذر نہ کریں اسی طرح ہم ماحول اور اپنے سمندر کو آلودہ ہونے سے بچا سکتے ہیں۔