ماسکو :ایران کے بعد روس نے بھی افغان طالبان کو مذاکرات کی دعوت دیدی ، افغان طالبان کا وفد روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف سے ملاقات کے لیے ماسکو پہنچ گیا ۔
قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے اہم رکن شہاب الدین دلاور کی سربراہی میں وفد کی ضمیر کابلوف سے ملاقات ہوئی ۔
ترجمان طالبان محمد نعیم کے مطابق 4 رکنی طالبان وفد روسی حکومت کی دعوت پر ماسکو پہنچا ہے۔ملاقات میں افغانستان کی تازہ صورتحال اور امن عمل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
واضح رہے اس سے قبل ایران میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان اہم مذاکرات ہوئے جس میں افغانستان میں پرامن سیاسی حل اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کی قیادت ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کی۔
ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات میں افغان حکومت کے وفد اور طالبان کے وفد نے شرکت کی۔ دونوں فریقین نے افغانستان کے مسائل سے متعلق کھل کر بات کی جب کہ مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا۔
اس موقع پر افغان حکومت اور طالبان نے مشترکہ بیان میں کہا کہ تہران کی جانب سے مذاکرات کا انعقاد افغانستان میں سیاسی حل کو مستحکم کرنے کا بہترین موقع ہے۔ مذاکرات میں اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی گئی ’’جنگ افغانستان کے مسائل کا حل نہیں لہذا تمام تر کوششیں ایک پر امن سیاسی حل کے لیے کی جانی چاہیے‘‘۔