جدہ: مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کر دی۔
سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا اگر پاکستان اور بھارت مذاکرات پر راضی ہوں تو او آئی سی مدد کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے یہ بات سعودی عرب میں بھارتی سفیر سے ملاقات میں کہی۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں وفد بھیجنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا جبکہ پاکستان نے او آئی سی کی تجاویز کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی اپنی ذمے داریاں پوری کرے۔
ترجمان وزارت خارجہ کے مطابق 5جولائی کو او آئی سی سیکرٹریٹ میں او آئی سی سیکرٹری جنرل سے بھارتی سفیر نے ملاقات کی تھی جس میں سیکرٹری جنرل او آئی سی نے بھارتی سفیر سے مقبوضہ کشمیر پر او آئی سی کا اصولی موقف بیان کیا تھا۔ 20 نومبر کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرار داد منظور ہوئی تھیڈ قرار داد میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی یکطرفہ اقدام کو مسترد کیا گیا تھا۔ قرارداد میں کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے احترام کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ قرارداد میں سیکرٹری جنرل سے مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ بھارتی حکام کے ساتھ اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت او آئی سی کی قراردادوں کو مسلسل نظر انداز کرتا آرہا ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب او آئی سی کے 57ارکان کا اصولی موقف بھارت کو دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ او آئی سی کے ایجنڈے پر موجود دیرینہ مسائل میں سے ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ او آئی سی کی اولین ترجیح ہے اور پاکستان مقبوضہ کشمیر ، کشمیریوں کے جائز حقوق کیلئے او آئی سی کی مستقل اور دیرینہ حمایت کو سراہتا ہے۔