بغداد:عراق اور شام میں امریکی سفارتی عملے اور فوجیوں پر حملے شروع ہوگئے ۔گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تین راکٹ اور ڈرون حملوں میں امریکی سفارتکاروں اور فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان حملوں کی امریکی اور عراقی عہدیداروں نےتصدیق کی ہے کہ امریکی فوج کے عراق میں فضائی اڈے پر حملہ کیا گیا ہےجس میں کم از کم 14 راکٹ داغے گئے۔
فوری طور پر ان حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے-
امریکی فوج کے ترجمان کرنل وین ماروٹو نے بتایا کہ مغربی عراق میں عین الاسد ہوائی اڈے پر راکٹ حملے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
امریکی حکام نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ زخمی ہونے والے دو اہلکار امریکی سروس ممبر تھے۔
عراقی سیکیورٹی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ جمعرات کے روز صبح سویرے بغداد کے گرین زون کے اندر امریکی سفارت خانے پر دو راکٹ فائر کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق سفارت خانے کے اینٹی راکٹ نظام نے ایک راکٹ کو موڑ دیا جبکہ دوسرا گرین زون کے پاس گرا۔
شامی ڈیموکریٹک فورسز نے کہا ہے کہ عراق سے متصل مشرقی علاقے میں العمر آئل فیلڈ پر ڈرون حملہ ہوا لیکن اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔
پینٹاگون نے کہا ہے کہ مشرقی شام میں ایک ڈرون گرایا گیا تھاجس میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔