کراچی :انسانیت کی خدمت کے لئے زندگی وقف کرنے والے سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کو دنیا سے رخصت ہوئے 5 برس بیت گئے ۔
عبدالستارایدھی 28 فروری 1928 میں بھارت کی ریاست گجرات کے شہربانٹوا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 11 برس کی عمر میں اپنی ماں کی دیکھ بھال کا کام سنبھالاجو ذیابیطس میں مبتلا تھیں، صرف 5 ہزارروپے سے اپنے پہلے فلاحی مرکز ایدھی فانڈیشن کی بنیاد ڈالی، لاوارث بچوں کے سرپردستِ شفقت رکھا اور بے سہارا خواتین اور بزرگوں کے لیے مراکز قائم کیے۔
عبدالستار ایدھی دنیا سے چلے گئے لیکن نوجوانوں کیلئے یہ پیغام چھوڑگئے کہ کبھی بھی لوگوں کی مدد کیلئے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے۔
ان کے ہاتھوں سے لگایا گیا ایدھی فاؤنڈیشن کا پودا تناوردرخت بن کر دکھی انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل ہے۔ عبدالستارایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی فائونڈیشن کواپنے والد کے اندازسے ہی چلا رہے ہیں۔ عبدالستارایدھی کی اہلیہ بلقیس ایدھی کہتی ہیں کہ وہ سڑک پر پڑے ہر شخص کو بلا حیثیت رنگ و نسل اور مذہب کے مدد فراہم کرتے تھے۔
ان کی سماجی فلاحی خدمات کے اعتراف میں نہ صرف انہیں کئی اعزازات سے نوازا گیا بلکہ اسٹیٹ بینک نے یادگاری سکہ بھی جاری کیا جبکہ انکی تدفین کے موقع پر19 توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔