لاہور: کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے چینی ویکسین لگوانے والے پاکستانیوں کو سعودی عرب، امریکا اور انگلینڈ سمیت دیگر ممالک کے سفر پر پابندی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستان سے بیرون ممالک جانے کے کواشمند شہریوں کو اب موڈرنا ویکسین کے حفاظتی ٹیکے لگائے جا رہے ہیں جس کی دوسری خوراک کیلئے کم از کم اٹھائیس دن کا وقفہ لازم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے پاکستانی جو چین میں تیار کردہ کورونا ویکسینز ویکسین لگوا چکے ہیں۔ وہ برطانیہ، سعودی عرب اور امریکا سمیت دیگر ملکوں سفر نہیں کر سکتے۔
ادھر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جلد ہی تمام ملک ویکسین پالیسی میں تبدیلی لائیں گے، ہم اس معاملہ کو دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب این سی اوسی نے کورونا کیسز میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد اور ویکسی نیشن کا عمل مزید تیز کرنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام صوبائی چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
فورم نے کورونا کیسز میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سیکٹرز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا ہے۔اجلاس میں تمام صوبوں کو ایس او پیز پر عمل درآمد اور ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ۔ اس کے علاوہ عید الاضحی کے سلسلے میں جاری کی گئی ایس او پیز پر خصوصی عمل درآمد کے احکامات دئیے گئے ۔
این سی او سی اجلاس میں بتایا گیا کہ افغانستان میں کورونا کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر مغربی سرحد کو 18جون 2021 سے بند کیا گیا تھا ، اس بندش کے دوران صرف دونوں اطراف میں پھنسے ہوئے پاکستانی اور افغانی شہریوں کے علاوہ انتہائی ایمرجنسی کیسز کے مریضوں اور طلباء کو خصوصی رعایت حاصل ہے، افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے چمن اور طورخم بار ڈر پرخصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔
وہ پاکستانی افراد جن کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں ، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں 10 دن کے لئے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائے گا ، جن افرادکو ویکسین نہیں لگی یا صرف ایک خوراک دی گئی ہے ان کو بہر صورت دس دن کے لئے اپنے متعلقہ صوبے میں قرنطینہ میں رکھا جائے گا اس کے علاوہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا انتہائی ایمرجنسی میڈیکل کیسز اور افغانی طلبا کے لئے پہلے سے جاری کی گئی ہدایات نافذ العمل رہیں گے۔