اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں رکن سندھ اسمبلی اور پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ جج ارشد ملک نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی تو نیب نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا۔
نیب نے فریال تالپور کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ریمانڈ پر فریال تالپور سے ایک دن بھی تفتیش نہیں ہو سکی کیونکہ جس دن ان کا ریمانڈ ہوا اْسی دن اسپیکر سندھ اسمبلی سراج درانی نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے اور وہ پروڈکشن آرڈر پر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے کراچی چلی گئیں اور کل شام واپس آئی ہیں۔
فریال تالپور کے وکیل نے عدالت سے انہیں جسمانی ریمانڈ سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی ریمانڈ میں استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 22 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں نے آصف زرداری سے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو سے متعلق سوال کیے تاہم انہوں نے موقف دینے سے انکار کردیا۔