جکارتہ:سابق امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ دنیا کو رواداری اعتدال پسندی او ردوسروں کے احترام کے لئے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے جبکہ نسلی سیاست تشدد اور بربریت میں اضافے کا سبب بنے گا۔گزشتہ روز انڈونیشیا میں تقریر کے دوران انہوں نے کہاکہ ان کے والد ایک کینیائی شہری ہیں اور والدہ امریکی ہے جس نے دوسرے مسلم شخص سے شادی کرکے ایک مثال پیش کی۔
اوباما نے کہاکہ جب وہ چھ سال کے تھے ان کی فیملی1967میں جکارتہ منتقل ہوئی تھی اور یہاں پر چار سال تک وہ مقیم رہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے سوتیلے والد ایک مسلمان تھے مگر ہندو بدھسٹ او رعیسائیوں کا احترام کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ اپنے عقائد میں مضبوط ہیں تو آپ کو کسی دوسرے سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔گارڈین کی خبر ہے کہ اوباما نے کہاکہ کچھ ممالک نے قومیت کی شدت پسند چیزیں اپنائی ہیں۔اوباما نے کہاکہ یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ ایک نقطعہ نظر سے دنیا ایک دوسرے کے مقابل کھڑے ہوگئی ہے۔
انہو ں نے جکارتہ کی ترقی کے متعلق بھی بات کی اور کہاکہ ان بچپن میں یہاں پر گزارے دنوں سے اب یہاں پر کس قدر ترقی ہوئی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں