مری: حکومت اور انتظامیہ کی نااہلی نے مری میں تفریح کو موت کا سامان بنا دیا۔ مری میں برف سیاحوں کا کفن اور گاڑیاں تابوت بن گئیں ۔اب تک گاڑیوں میں پھنسے 21 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ مری میں انسانی سانحے نے کئی سوال اٹھا دیئے ۔
وفاقی وزرا کہ رہے کہ انتظامیہ نے متنبہ کیا تھا سوال پیدا ہوتا ہے کہ انتباہ کے باوجود سیاحوں کو کیوں داخل ہونے دیا گیا ؟ اتنے بڑے سانحہ کا ذمہ دار کون ؟
مری میں 40 ہزار گاڑیوں کی گنجائش ہے ، ایک لاکھ گاڑیاں پہنچ گئیں ، انتظامیہ نے روکا کیو ں نہیں ؟ الٹا زیادہ گاڑیاں داخل ہونے کو وزرا ، معیشت کی بحالی سے جوڑتے رہے ۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے شدید برفباری کا الرٹ جاری ہونے کے باوجود نہ انتظامیہ نے ذمہ داری کیوں نہیں دکھائی ؟
جیسے سیاحوں کو اب سترہ میل ٹول پلازہ پر روکا گیا ۔ پہلے کیوں نہیں یہ پابندی لگائی گئی ؟ یہ اور اس جیسے کئی سوالات ہیں جن کے جوابات آنا باقی ہیں۔