لاہور: کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے اور روزانہ نئے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، تاہم اومیکرون کن افراد کیلئے زیادہ بڑا خطرہ بن سکتا ہے؟ طبی ماہرین نے وضاحت کر دی ہے۔
سعودی عرب میں متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر علا العلی کے مطابق کمزور مدافعتی نظام والے افراد پر اومیکرون کا حملہ شدید ہوتا ہے، جو افراد کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہوتے ہیں ان کا مدافعتی نظام ایسے افراد کے مقابلے میں زیادہ مضبوط ہو جاتا ہے جنہوں نے یا تو ویکسین کی کوئی خوراک نہیں لی ہوتی یا مطلوبہ خوراکیں مکمل نہیں ہو سکی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں، اصل مسئلہ یہ ہے کہ متاثرین میں سے کتنے ایسے ہیں جو شدید تکلیف کی وجہ سے اسپتال میں علاج کروانے پر مجبور ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر العلی نے کہا کہ بوڑھوں اور لا علاج امراض میں مبتلا افراد کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بوسٹر ڈوز صرف ان لوگوں کے لیے مناسب نہیں جنہیں ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک کے دوران الرجی کی مشکل پیش آئی ہو۔ان کے علاوہ تمام افراد بوسٹر ڈوز لے سکتے ہیں، کسی کو بھی بوسٹر ڈوز لینے سے کسی پریشانی کا سامنا نہیں ہوگاجبکہ بوسٹر ڈوز لینے سے مدافعتی نظام زیادہ مضبوط ہو گا ۔