لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا مری اور گلیات میں رش میں پھنسی گاڑیوں میں اموات پر رنج وغم اور افسوس کااظہارکیا ہے۔ مری اورگلیات میں ٹریفک رش میں پھنسی گاڑیوں میں شہریوں کی اموات انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا دردناک واقعہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ اس حکومت کی انتظامی صلاحیت کا عالم ہے کہ مری اور گلیات میں ٹریفک انتظامات کرنے کے قابل بھی نہیں جب حکومت کو پتا تھا کہ شہری اس قیامت خیز سردی میں پھنسے ہوئے ہیں تو انہیں بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانے کی کوشش کیوں نہ ہوئی؟۔اگر حکومت ایک ہزار گاڑیوں کے انتظام کی بھی صلاحیت نہیں رکھتی تو پھر اسے اقتدار میں رہنے کا کیا اور کیوں حق ہے؟
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ اگر سیاح اتنی بڑی تعداد میں جا رہے تھے تو حکومت کو کیوں پتہ نہ چلا؟ انتظامیہ کہاں سوئی ہوئی تھی؟ پیشگی انتظامات کیوں نہ کئے گئے؟ جو حکومت رش میں پھنسے اپنے شہریوں کو نہیں بچاسکتی وہ مہنگائی کی دلدل سے عوام کو کیسے نکال سکتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ جو حکومت ایک ہزار گاڑیوں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتی وہ ملک کے بڑے اور سنگین مسائل سے کیونکر نمٹ سکتی ہے؟۔عمران نیازی میں تو اخلاقی جرات نہیں، کم ازکم اس سنگین مجرمانہ غفلت کے ذمہ داروزیراور ماتحتوں کو ہی برخاست کیاجائے ۔
شہباز شریف کہتے ہیں کہ اس خون ناحق پر کسی کو تو ذمہ دار ٹھہرایا جائے، عوام کے خون پر حکومتی مجرمانہ خاموشی بدترازگناہ کے مترادف ہے ۔یہ وفات نہیں شہریوں کے قتل عمد کے مترادف ہے، سیاحت میں اضافے کاحکومتی پراپگنڈہ سفاکی اور سنگ دلی کی انتہاہے۔
مغرب کی مثالیں دینے والوں نے تو مشرقی روایات کی بھی لاج نہیں رکھی ۔متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتاہوں، ان کے غم میں شریک ہیں ۔اللہ تعالی مرحومین کو جواررحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر جمیل دے۔