اسلام آباد:ایران کے ساتھ کشیدگی کے بعد پاکستان میں بھی صورتحال بدلتی نظر آرہی ہے اور اسی کے تناظر میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ کو محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا اور کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا بیان دانشمندی کا مظہر تھا جس سے لگتا ہے کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافہ کرنا نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہ ہم سب کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیوںکہ یہ خطہ ایک اور جنگ کا متحمل کا نہیں ہوسکتا۔ان کا کہنا تھا پاکستان کی خواہش ہے کہ حالات نہ بگڑیں اور یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنس جائے۔
پاکستان امن کا خواہاں ہے اور سمجھتا ہے کہ ان معاملات کو گفت وشنید کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ صورتحال کو سدھارنے کیلئے اقوام متحدہ، سیکیورٹی کونسل اور عالمی برادری کو فی الفور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ طاقت کے استعمال سے معاملات بگڑ تو سکتے ہیں سدھر نہیں سکتے۔
ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ موجودہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظرعراق جانے والے پاکستانی شہری محتاط رہیں۔
عراق میں پہلے سے موجود شہری پاکستانی سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں رہیں۔خیال رہے کہ ایران نے عراق میں امریکی فوجی اڈوں کا نشانہ بنایا ہے جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔