تہران: ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں ایران نے عراق میں امریکیوں کے زیر استعمال فوجی اڈوں پر میزائل حملے کر دیے۔ ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ حملہ پاسداران انقلاب کی جانب سے کیا گیا جس میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے درجنوں میزائل داغے گئے جب کہ حملے میں عراقی فوجی اڈوں عین الاسد، اربیل اور تاجی کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق حملوں کا نشانہ بنائے جانے والے مقامات پر امریکی اور دیگر اتحادی ملکوں کے فوجی تعینات ہیں تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی عراق میں امریکی فوج کے اڈے پرحملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ امریکی ریڈار دوران پرواز میزائلوں کا بروقت پتا چلانے میں کامیاب رہے تھے جس کے باعث امریکی فوجی محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے تھے۔
ایرانی میزائل حملوں کے بعد بغداد میں بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔امریکا نے عراق، ایران اور خلیجی ملکوں کے لیے اپنی سول پروازوں پر پابندی لگا دی ہے۔
US Federal Aviation Administration کا کہناہے کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔