اسلام آباد: ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا نے کہا امداد اور قرض کے لیے دوسروں پر انحصار کیا جائے تو کوئی چیز مفت نہیں ملتی۔ پاکستان نے امریکا کا ساتھ دینے پر بھاری نقصان اٹھایا اور اب پاکستان کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا،
سی پیک اور چینی امداد سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے بتایا کہ چین پاکستان میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا چین کو معاشی معاملات کی تشہیر پسند نہیں ہے۔
بھارت سے متعلق سوالات پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت سے جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے پاکستان تو مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن بی جے پی انتخابات میں کامیابی کے لیے مذاکرات نہیں کر رہی کیونکہ بھارت سے کئی بار کہا ہے کہ آپ امن کی طرف ایک قدم بڑھائیں ہم دو بڑھائیں گے لیکن جواب میں پاکستان سے متعلق بھارتی سیاست دانوں کے بیانات افسوس ناک ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی تمام حدیں پار کر لیں ہیں۔ بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو پیلیٹ گنز سے اندھا کر رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم سے معاملات کبھی حل نہیں ہوں گے بھارت کو آج نہیں تو کل سوچنا ہی پڑے گا۔
افغانستان سے متعلق انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل فوجی نہیں افغانستان میں قیام امن صرف مذاکرات سے ہی ممکن ہے وہاں طاقت کے استعمال سے فائدہ نہیں ہوگا۔