واشنگٹن:وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جہاں ہر چیز میں جدت آئی ہے وہاں پر ٹیکنالوجی میں جدید اور نئی دریافتیں ہورہی ہیں۔دنیا کی واحد سپر پاور امریکہ نے اپنی افواج کو مزید مضبوط بنانے اور جاسوسی کو مزید موثر بنانے کیلئے چمگادڑ ڈرون بنانے کا منصوبہ شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔
اسی سلسلے میں امریکی افواج اور دفاعی ادارے پینٹا گون نے ایک اہم مقابلے کا اعلان کرتے ہوئے یونیورسٹی کے ماہر افراد اور ٹیکنالوجی سے منسلک کمپنیوں سے کہا کہ وہ ایسے حشرات اور چمگادڑ ڈرون تیار کریں جو کہ انسانی مداخلت سے پوری طرح آزاد ہوں اور فضا میں اہم امور کی انجام دہی کا کام انجام دیں سکیں۔
خبر رساں ادارے’ڈیلی میل‘ کی رپورٹ کے مطابق اس مقابلے کا مقصد ملک کی سلامتی اور دفاع سے منسلک ایسے اہداف کا حاصل کرنا ہے جو کہ عام ایجادات کی وجہ سے ممکن نہیں ہیں۔
پینٹا گون اور دوسری تنظیموں نے مشترکہ طور پر ’ڈیفنس انٹر سائنس انیشی ایٹو‘ کے لئے ابتدائی طور پر 60 کروڑ روپے کی رقم مختص کی ہے۔اس منصوبے کے تحت ماہرین کو کہا گیا ہے کہ وہ حشرات اور چمگادڑ کی طرز کے ڈرون بنائیں جو کہ فضا میں آزادانہ طور اور پیچیدگی کیساتھ انسانی مدد کے بغیر کام کرسکیں اور ماہرین کو یہ بھی کہا گیا کہ ان ڈرونز کیلئے اہم میٹریلز بھی تیار کئے جائیں۔
محکمہ دفاع نے یہ بھی اعلان کیا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ سنسر شپ،منی ایچر ٹیکنالوجی،فلائٹ کنٹرول اور دوسرے اہم نظام کو بنایا جائے تاکہ یہ روبوٹ آزادانہ طورپر کام کرسکیں۔لیزر چمگادڑ ڈرون زمین سے توانائی حاصل کریں گی اور عام ٹارگٹ کلنگ کے علاوہ جاسوسی کے ساتھ زمین پر موجود اہداف کو لیزر سے نشانہ بنائیں گے۔