نیویارک: تولیے کا ہماری صحت سے براہ راست تعلق ہے۔ اس کے باوجود یہی وہ چیز ہے جس کی صفائی سب سے زیادہ نظرانداز کی جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق گندا تولیہ ہماری سوچ سے زیادہ ہماری صحت کے نقصان دہ ہوتا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق حفظانِ صحت کے ماہر پروفیسر فلپ ٹیرنو کا کہنا ہے کہ ”تولیہ بیکٹیریا، فنجائی، مردہ جلد، فضلاتی مادے، بول و براز اور باتھ روم میں پائے جانے والے ہزاروں اقسام کے جراثیموں کے لیے محفوظ ٹھکانہ ہوتا ہے۔ان میں کئی ایسے جراثیم بھی ہوتے ہیں جو ٹوائلٹ کے ذریعے آتے ہیں، جن میں ورم فائبر بھی شامل ہے۔ ٹوائلٹ سے آنے والے یہ جراثیم ہمارے لیے سب سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔“
نیویارک یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کے پروفیسر فلپ ٹیرنو کی ہدایت کے مطابق ان خطرناک جراثیموں سے بچنا ہے تو ہر تین بار استعمال کے بعد تولیے کو دھونا لازمی ہے۔ ورنہ یہ خطرناک قسم کی انفیکشنز کا باعث بنتے ہیں۔فلپ ٹیرنو کا کہنا تھا کہ ”جب آپ کے تولیے سے بو آنے لگے تو آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس میں جراثیموں کی تعداد خطرے کے نشان سے اوپر جا چکی ہے اور اسے فوری طور پر دھو لینا چاہیے۔جو لوگ ایک دوسرے کے ساتھ تولیہ شیئر کرتے ہیں وہ اس چیز سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔“