اسلام اباد : ملک بھر میں ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔اب تک کے نتائج کے مطابق آزاد امیدوار 100 سے زائد سیٹوں پر آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن دوسرے اور پیپلز پارٹی تیسرے نمبر پر ہے۔
ووٹنگ کا عمل ختم ہوتے ہی قوم نتائج کو دیکھ رہی ہے جب کہ بڑی سیاسی جماعتیں اپنی اپنی اکثریت کے دعوے کرتی دکھائی دے رہی ہیں اور عام افراد کے ذہنوں میں سوال ابھرتا ہے کہ وفاق میں حکومت باننے کے لیے کسی بھی سیاسی جماعتوں کو کتنی نشستوں کی ضرورت پڑے گی۔
قانون کے مطابق وفاق میں وہی سیاسی جماعت حکومت بنا سکے گی جس کے پاس سادہ اکثریت ہوگی اور حکومت بنانے کے لیے مجموعی طور پر 169 نشستوں کی ضرورت ہوگی۔ قومی اسمبلی کی عمومی نشستیں 266 ہیں جب کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں شامل کرکے کل نشستیں 336 بنتی ہیں۔
خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں ہر جماعت کو ان کی جنرل نشستوں کے حساب سے الاٹ کی جاتی ہیں جو سیاسی پارٹی جتنی زیادہ جنرل نشستیں جیتے گی، اسے خواتین اور اقلیتوں کی نشستیں زیادہ ملیں گی۔یوں کسی بھی سیاسی جماعت کو قومی اسمبلی میں سادہ اکثریت کیلئے 169 نشستیں درکار ہوں گی اور وہ حکومت بنانے کے اہل ہوگی۔
اس وقت تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت 169 نشستیں لینے کی پوزیشن میں دکھائی نہیں دیتی، بڑی پارٹیوں کو چھوٹی جماعتوں سے اتحاد کرکے حکومت بنانے پڑے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
زیادہ تر تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سب سے زیادہ قومی اسمبلی کی نشستیں جیتے گی، تاہم بعض مبصرین کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) حیران کن نتائج دے سکتی ہے۔