راولپنڈی: سینئر صحافی حامد میر کا پولنگ کے روز موبائل و انٹرنیٹ سروس بند کرنے پر کہنا ہے کہ ا س توہین عدالت سے ثابت ہو گیا کہ ملک میں طاقت ور لوگ عدلیہ کا احترام نہیں کرتے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر حامد میر نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ الیکشن تک انٹرنیٹ سروسز کو معطل نہ کیا جائےلیکن عدالت کے حکم کو اپنے بوٹ تلے مسلتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز اور موبائل فون سروس معطل کر دی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ الیکشن تک انٹرنیٹ سروسز کو معطل نہ کیا جائے لیکن عدالت کے حکم کو اپنے بوٹ تلے مسلتے ہوئے انٹرنیٹ سروسز اور موبائل فون سروس معطل کر دی گئی 8300 کی سہولت بیکار ہو گئی یہ سب دھاندلی کی ابتدا ہے لیکن آپ اپنا ووٹ ضرور ڈالیں https://t.co/2zZkkVdvs9
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) February 8, 2024
وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الیکشن کے روز انٹرنیٹ سروس معطل کردی۔ یہ توہین عدالت اس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک کے طاقتور لوگ عدالتوں کی کوئی عزت نہیں کرتے۔
Federal Government suspended internet services on election day in violation of Sindh High Court orders. This contempt of court is an evidence that powerful people of this country have no respect for the courts. Where is Chief Justice Qazi Faez Isa today? https://t.co/3pGx6KNVRh
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) February 8, 2024
حامد میر نے اس حوالے سے سوال کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آج کہاں ہیں؟
سینئر صحافی کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کےدن ملک کے کئی حصوں میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات کی معطلی نے انتخابات کی شفافیت پر شکوک پیدا کر دیے۔
Suspension of mobile phone & internet services in many parts of the country on #Election2024 day created doubts on the fairness of election. Voters cannot use the facility of 8300 to identify their votes. Come out and cast your votes to defeat all conspiracies.
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) February 8, 2024
8300 کی سہولت بیکار ہو گئی، ووٹر اپنے ووٹ کی شناخت کے لیے 8300 کی سہولت استعمال نہیں کر سکتے۔ سینئر صحافی حامد میر نےعوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا یہ سب دھاندلی کی ابتدا ہے لیکن آپ باہر نکلیں اور تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنا ووٹ دیں۔