تہران :ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ خامنائی نے ویانا میں شروع ہونے ایرانی جوہری مذاکرات پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سابق اورموجودہ امریکی صدورامریکی ساکھ کوبرباد کرنےکیلئےہاتھ ملاچکےہیں،امریکاکوایسی جگہ سےدھچکالگ رہاہےجس کی اسےتوقع نہیں تھی۔
ایرانی سپریم لیڈ ر کا کہنا ہے سابق اورموجودہ امریکی صدورامریکاکوکمزورکررہےہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا،ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین تہران کے ساتھ تعطل کے شکار جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کا نیا دور ویانا میں شروع ہو چکاہے اس سے قبل ہی امریکہ نے ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کا عندیہ دیا تھا ۔
امریکہ کی طرف سے پابندیاں ہٹانے پر ایرانی سپریم لیڈر کا ردعمل بھی سامنے آگیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدور جو کچھ کر چکے ہیں اس سے امریکہ کی ساکھ مزید کمزور ہو گی اور ہم اس عمل کو مزید جاری رکھیں گے ۔
واضح رہے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں چند ہفتے قبل شروع ہونے والے جوہری مذاکرات پر بات چیت کا گزشتہ دور ایک ہفتے سے کچھ ہی عرصہ قبل اس لیے ملتوی کر دیا گیا تھا کہ اس بات چیت میں شریک سفارت کار واپس اپنے اپنے ممالک جا کر متعلقہ حکومتوں سے مشاورت کر سکیں۔
ویانا میں ہونے والے مذاکرات کا مقصد امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے اس معاہدے کو بحال کرنا ہے، جو ایرانی ایٹمی پروگرام سے متعلق ہے۔ اس معاہدے کے تحت تہران نے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرتے ہوئے صرف سول مقاصد تک محدود رکھنے کا عہد کیا تھا اور جواب میں ایران کے خلاف عائد پابندیاں اٹھا لی گئی تھیں۔