اسلام آباد: پاکستان کے پہلے شارٹ فارم ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم رنسٹرا اور پاکستان کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی انفلوائنزر مارکیٹنگ اور سوشل کامرس پلیٹ فارم ' ولی نے اشتراک کرلیا۔ اس اشتراک کا مقصد 4 لاکھ نئے تخلیق کاروں کو تربیت فراہم کرنا اور 4.8 بلین روپے کی کرییٹیو معیشت کو تخلیق کرنا ہے۔ اس شراکت داری کے ذریعے تخلیق کاروں کے لیے کاروبار کے مواقع اور ٹریننگ فراہم کی جائے گی جبکہ پاکستان بھر میں ڈیجیٹل کانٹینٹ جنریشن کے مقابلوں کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
ولی پاکستان کا تیزی سے ابھرتا ہوا انفلوئنزر مارکیٹنگ اور سوشل کامرس پلیٹ فارم ہے جس کے 250 شہروں میں 50 ہزار صارفین ہیں۔تمام اسٹیک ہولڈرز کے مشترکہ مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے رنسٹرا ڈیجیٹل اسٹوری ٹیلنگ اور مونیٹائزیشن کے حوالے سے 'ولی 'کے ابھرتے ہوئے تخلیق کاروں کے ساتھ کام کریں گے،میڈیا انٹرپرینور او ر کانٹینٹ تخلیق کاروں کی ٹریننگ کے ذریعے 4 لاکھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے جائیںگے،رنسٹرا اور ولی نے نوجوانوں کے لئے مونیٹائزیشن کو قابل عمل بنانے کے حوالے اشتراک کرلیا۔ اس اشتراک میں ' مستقبل کی نوکریاں ' پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے جس کے ذریعے اگلے 5 سال میں 150 ملین امریکی ڈالر کی کریٹیو ایکونمی قائم کی جائے گی۔
اس حوالے سے رنسٹرا ٹیکنالوجیز کے چیئرمین اور شریک بانی ڈاکٹر عادل اختر کا کہنا تھاکہ ہم ولی کے ساتھ اس نئے جدید اقدام کے حوالے سے شراکت کرنے پر پرجوش ہیں جس کے ذریعے ملک میں کریٹیو ایکونمی کی ایک نئی مثال قائم ہوگی۔ ہمیں یقین ہے کہ اس شراکت کے ذریعے پاکستانی فنکاروں کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں اور ڈیجیٹل اسٹوری کے اظہار کے حوالے سے حوصلہ افزائی ملے گی اور ملک میں کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہوگے جوکہ پاکستان میں اب تک موجود نہیں ہیں۔ ہمارا مقصد پاکستان کے تمام ہنرمند افراد کو انکے تخلیقی فنون کی بنیاد پر عالمی سطح ہر پروموٹ کرنا ہے۔
ولی اور ٹیک لیٹس کے بانی اور سی ای او احسن طاہر کا کہنا تھا کہ کورونا کے پیش نظر لاک ڈاون کے باعث ڈیجیٹل کانٹینٹ کے استعمال میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیااور اس دوران پاکستان کے مجموعی انٹرنیٹ ٹریفک میں 25 فیصد کا اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں، موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 100 ملین تک پہنچ گئی، ہمیں اپنی دیجیٹل تخلیقی کمیونٹی کو ترقی دینے کی ضرورت ہے تاکہ ہم دنیا بھر کے ناظرین کی بڑ ھتی ہوئی تعداد سے فائدہ اٹھا سکیں۔ رنسٹرا کے ذریعے ہم اپنے تخلیق کاروں کے کام کی مونیٹائزیشن کے ساتھ کے ساتھ ساتھ انکے کانٹینٹ کی نمائش میں مدد فراہم کریں گے۔،آرٹس کے ذریعے آمدنی کے نئے ذرائع کو فروغ دیتے ہوئے ہمارا مقصد پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
رنسٹرا کے شریک بانی اور سی ای او عامر جہانگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تخلیقی صنعت ایک بے مثال مواقع کا مشاہدہ کرنے والی ہے۔ یہ مواقع نہ صرف پاکستان کے شہروں تک ہی محدود ہونگے بلکہ شہر کے مضافاتی علاقوں اور ملک کے اندرونی حصوں میں رہنے والے بھی ان نئے مواقع سے استفادہ حاصل کریں گے۔ کانٹینٹ اکیونمی کی ڈیجیٹل ٹرانسفورمیشن کے ذریعے نوجوان کانٹینٹ تخلیق کاروں کو فائدہ ہوگا۔ ہمارا مقصد ہے کہ کانٹینٹ تخلیق کاروں کی کم از کم ماہانہ بنیاد پر اوسطا 1 ہزار روپے کمانے کے قابل بنائے جائے تاکہ 150 ملین ڈالر یا 4.8 بلین روپے کی کرییٹیو ایکونمی کو اگلے 5 سالوں کے دوران قائم کیا جاسکے۔