فائیو جی ٹیکنالوجی پاکستانیوں کو کب تک دستیاب ہوگی؟

08:25 AM, 8 Feb, 2021

لاہور: ففتھ جنریشن (فائیو جی) انٹرنیٹ ایک ایسا نیٹ ورک ہے جسے بلاشبہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی آنے سے انسانوں کے درمیان رابطے تیز تر ہو جائیں گے۔

پاکستانی صارفین اس جدید ٹیکنالوجی کی پاکستان آمد پر آس لگائے بیٹھے ہیں۔ حال ہی میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی مکمل طور پر پاکستان ٹرانسفر ہونے میں تقریباً دو سال کا عرصہ درکار ہو سکتا ہے۔

تاہم مشیر برائے ٹیلی کام عمیر ملک کی جانب سے جاری بیان میں عوام کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دو ہزار بائیس تک اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ پاکستان میں ففتھ جنریشن (فائیو جی) پاکستانی صارفین کو دستیاب ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فائیبرائیزیشن کو بڑی حد تک حاصل کر لیا ہے جو کہ اس ٹیکنالوجی کا اہم جز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے حال ہی میں فائیو جی کا کامیاب تجربہ بھی کیا تھا۔ ہم اس وقت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پورے ملک میں فائیو جی کی ڈیوائسز آسانی سے دستیاب ہوں۔ اس کے بعد ففتھ جنریشن ٹیکنالوجی کو پورے ملک کے اندر مرحلہ وار لانچ کر دیا جائے گا۔

عمیر ملک کا کہنا تھا کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کی منتقلی کیلئے سب سے پہلے پاکستان کے بڑے شہروں کو فوقیت دی جائے گی، اس کے بعد ہی اسے مرحلہ وار دوسرے شہروں کے صارفین کیلئے منتقل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ففتھ جنریشن (فائیو جی) انٹرنیٹ کی ایسی جدید ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے منٹوں کا کام لمحوں میں ہونے لگے گا۔ اس کی سپیڈ فور جی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیز ہوگی۔ اس کی مدد سے صارفین صرف چند سیکنڈز کے اندر ویڈیوز کو ڈاؤن لوڈ کر سکیں گے۔

مزیدخبریں