اسلام آباد :وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم نے سرعام سزائے موت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرعام پھانسی اسلامی تعلیمات اور آئین کے منافی ہے۔ 1994میں سپریم کورٹ آف پاکستان سرعام پھانسی کی سزا کو غیر آئینی قراردے چکی ہے۔
سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ سرعام پھانسی آئین کے ساتھ شریعت کی بھی خلاف ورزی ہے۔وزارت قانون آئین اور شریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 1994میں سپریم کورٹ کے جسٹس ڈاکٹر نسیم حسن شاہ نے ایک فیصلہ دیا تھا اور اس فیصلہ میں کہا تھا کہ سرعام پھانسی نہ صرف اسلامی تعلیمات کے منافی ہے بلکہ یہ پاکستان کے آئین کے بھی خلاف ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزارت قانون ایسی کوئی قانون سازی نہیں کرے گی جو نہ صرف اسلام کے خلاف ہو بلکہ پاکستانی آئین کے بھی خلاف ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کوئی ڈرافٹ آیا تو وزارت قانون اس کی بھر پور مخالفت کرے گی اور ایسا کوئی قانون نہیں بنے گا۔