ممبئی :بھارتیوں نے مسلمان دشمنی میں اپنا آپ ایک مرتبہ پھر دکھا دیا کیونکہ معروف موسیقار اے آر رحمان اور ان کی بیٹی سوشل میڈیا کے نشانے پر رہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 'سلم ڈاگ ملینیئر' کے دس سال پورے ہونے کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں اے آر رحمان کی بیٹی خدیجہ نے سٹیج پر اپنے والد کا انٹرویو کیا۔
The precious ladies of my family Khatija ,Raheema and Sairaa with NitaAmbaniji #freedomtochoose pic.twitter.com/H2DZePYOtA
— A.R.Rahman (@arrahman) February 6, 2019
جیسے ہی برقعے میں لپٹی ان کی بیٹی خدیجہ سٹیج پر پہنچیں تو کچھ مخصوص ذہن کے لوگو ں نے انھیں قدامت پسند کا لقب دینے کو کوشش کی۔سوشل میڈیا پر ٹرولز کے جواب میں اے آر رحمان نے اپنے گھر کی خواتین کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا 'فریڈم ٹو چوز' یعنی انتخاب کی آزادی۔
اس تصویر میں اے آر رحمان کی بیگم اور دوسری بیٹی بغیر حجاب کے اور خدیجہ حجاب میں انیل امبانی کی بیگم کے ساتھ کھڑی ہیں۔تصویر سے ظاہر ہے کہ چاہے کوئی خیال ہو، نظریہ یا پھر لباس چھوٹا یا بڑا یہ آپ کی اپنی پسند ہونی چاپیے۔
لیکن یہ ایک مخصوص ذہنیت ہے جو یہ بات سمجھنے سے قاصر ہے کہ جس طرح بڑے بڑے تلک لگانے والا ہر مرد یا عورت سخت گیر ہندو نہیں ہوتا اسی طرح نقاب یا داڑھی رکھنے والا ہر مرد یا عورت 'قدامت پسند' نہیں ہوتا۔
اے آر رحمان کی بیٹی نے بھی تنقید کرنے والوں کامنہ بند کرنے کیلئے زبردست جوا ب دیا۔