مانچسٹر: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ 19 فروری کو عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا مضبوط کیس پیش کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو اور اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب میں انہوں نے افغان صدر کو اندرونی مسائل پر توجہ دینے کا مشورہ بھی دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانیہ کی جماعتیں فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجنے پرمتفق ہیں اور عمران خان کی قیادت میں مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں کا کشمیر پر معذرت خواہانہ رویہ تھا جبکہ ماضی اور آج کی حکومت کی کشمیر پر پالیسی میں واضح فرق ہے۔ عالمی مبصرین اور میڈیا کشمیر آنا چاہتا ہے ہم تو تیار ہیں کیا بھارت تیار ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان ملک کو صحیح سمت میں لے کر جا رہے ہیں اور پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اچھی سرمایہ کاری کا ذریعہ ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے اور میں افغان صدر اشرف غنی سے تین ملاقاتوں میں واضح طور پر دوستی اور تعاون کا پیغام دے چکا ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ افغان حکومت کو اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دینا چاہیے اور پاکستان کا کردار نہ ہوتا تو امریکی صدر افغان طالبان سے امن مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے درخواست نہ کرتے۔ امریکا امن عمل میں پیش رفت پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے۔