مدارس بل پر مولانا فضل الرحمٰن کے خدشات: وزیرِ اعظم اور نواز شریف کی مشاورت

مدارس بل پر مولانا فضل الرحمٰن کے خدشات: وزیرِ اعظم اور نواز شریف کی مشاورت

لاہور :وزیرِ اعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے جاتی امرا لاہور میں ملاقات کی، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات کے تناظر میں مجوزہ مدارس بل پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیرِ اعظم نے نواز شریف کو سعودی عرب کے دورے سے متعلق بھی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمٰن کے مطالبات کی روشنی میں مدارس بل کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے حکومت کو مدارس سے متعلق بل کی منظوری کے لیے آج کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے حالیہ بیان میں الزام لگایا کہ حکومت مدارس کو شدت پسندی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

انہوں نے نوشہرہ میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ان کے خلاف جنگ نہیں بلکہ حکومت نے ان کے خلاف جنگ شروع کی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی مدارس کے خلاف اقدامات کر رہی ہیں، جبری اصلاحات کے ذریعے مدارس کو محدود کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

وزیرِ اعظم کا لاہور میں مصروف دن، سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لاہور میں مختلف سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، رانا ثنا اللہ اور رضا حیات ہراج شامل تھے۔

رانا ثنا اللہ نے وزیرِ اعظم سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔ اس کے علاوہ مختلف ارکانِ قومی اسمبلی نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم نے رضا حیات ہراج سے ان کے والد کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

اسی دوران مدثر قیوم ناہرہ، میاں مرغوب احمد اور حافظ میاں محمد نعمان نے بھی وزیرِ اعظم سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں پنجاب کے سیاسی امور اور دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔