ناصر کاظمی کی 99 ویں سالگرہ آج منائی آج رہی ہے

ناصر کاظمی کی 99 ویں سالگرہ آج منائی آج رہی ہے

لاہور : آج معروف غزل گو شاعر ناصر کاظمی کی 99 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ ناصر کاظمی 8 دسمبر 1925ء کو بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع امبالہ میں پیدا ہوئے، اور ان کا تعلق ایک ایسے عہد سے تھا جس میں غمِ دوراں اور غمِ جاناں دونوں کا گہرا اثر تھا۔ 13 برس کی عمر میں شاعری کی ابتدا کرنے والے ناصر کاظمی نے بہت جلد اردو ادب میں اپنی جگہ بنائی اور ایک عہد ساز شاعر کے طور پر شناخت حاصل کی۔

ناصر کاظمی کی غزلوں میں نہ صرف عشق کا رنگ ہے بلکہ ہجرت اور جدید دور کے مسائل کا بھی عکاس ملتا ہے۔ ان کی شاعری میں ایک ایسی گہرائی اور سچائی ہے جو قارئین کو دل کی گہرائیوں میں پہنچا دیتی ہے۔ ان کی غزلوں کو مختلف گائیکوں نے اپنی آواز دے کر شہرت کی بلندیوں تک پہنچایا۔ ان کی غزلوں پر مشتمل تین اہم مجموعے "برگِ نے", "دیوان", اور "بارش" نے اردو شاعری میں ایک نیا رنگ و روپ پیش کیا۔ ان کی نظموں کا مجموعہ "نشاط خواب" بھی ایک اہم ادبی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے۔

ناصر کاظمی کی شاعری کی سب سے خاص بات ان کی غزلوں کی چھوٹی بحر اور منفرد استعاروں کا استعمال تھا، جو انہیں دیگر معاصر شاعروں سے ممتاز کرتا ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں سچے جذبوں اور احساسات کی بدولت اردو غزل کو ایسے قیمتی موتیوں سے سجا دیا کہ ان کا نام اردو ادب کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔آج بھی ناصر کاظمی کی شاعری کے جلتے چراغ اپنے اندر روشنی بکھیر رہے ہیں، اور ان کی غزلیں ہر دل میں اُتر کر نئی زندگی دیتی ہیں۔ ناصر کاظمی کا کلام اردو ادب کی ایک عظیم وراثت بن چکا ہے، جو ہر نسل کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

مصنف کے بارے میں