کیلفورنیا : تیکنیکی ترقی کے اس دور میں انسانوں کی جگہ روبوٹ نے مختلف شعبوں میں قدم جمالیے ہیں، اور اب یہ پیش رفت تعلیم، صحت، وکالت، اور تجارت جیسے اہم شعبوں تک بھی پہنچ چکی ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا انسان نما روبوٹ متعارف کرایا گیا ہے جو نہ صرف چل سکتا ہے بلکہ دوڑنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ روبوٹ دنیا کا تیز ترین دو پاؤں سے دوڑنے والا روبوٹ بن چکا ہے۔
چینی روبوٹکس کمپنی روبوٹ ایرا نے اس روبوٹ کو "سٹار ون" کا نام دیا ہے، اور یہ روبوٹ اپنی نوعیت کا منفرد تخلیق ہے۔ "سٹار ون" 8 میل فی گھنٹہ (تقریباً 13 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے، اور یہ زمین کی ہر قسم کی سطح پر یکساں رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس روبوٹ کی تصاویر اور ویڈیوز چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں، جن میں یہ روبوٹ گوبی صحرا میں اسنیکر پہنے دوڑتا دکھائی دیتا ہے۔
اس روبوٹ کا قد 5.6 فٹ ہے اور وزن تقریباً 143 پاؤنڈ ہے۔ یہ 3.6 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس سے یہ دنیا کا سب سے تیز دوڑنے والا دو پاؤں والا روبوٹ بن گیا ہے۔ اس سے قبل، ٹیسلا کا آپٹمس، بوسٹن ڈائنامکس کا اٹلس اور یونٹری روبوٹکس کے روبوٹ کا ریکارڈ 3.3 میٹر فی سیکنڈ تھا۔
"سٹار ون" کو دنیا کا سب سے تیز دوڑنے والا روبوٹ بنانے والی بات یہ ہے کہ اس نے اپنے حریف روبوٹ سے آگے بڑھنے کے لیے سنیکر (اسپورٹس جوتے) پہنے ہوئے ہیں، اور یہی جوتے اسے روایتی "ننگے پاؤں" روبوٹوں سے زیادہ تیز دوڑنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ "سٹار ون" نے گوبی صحرا کے مشکل راستوں کو بہتر طریقے سے عبور کیا، اور اگرچہ اس نے آہستہ شروع کیا تھا، لیکن اس کی رفتار نے اسے سبقت دلائی۔