کوئٹہ: سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے زعما بڑی تعداد میں جمعیت علمائے اسلام میں شامل ہو رہے ہیں ، بلوچستان کا مستقبل جمعیت علمائے اسلام سے وابستہ ہے ۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ جتنے علمائے کرام اور زعما جمعیت علمائے اسلام میں شامل ہوئے ان کا خیرمقدم کرتا ہوں ۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا جمعیت علمائے اسلام کمزور ہوچکی ہے ۔ دنیا کی کوئی طاقت ہماری صفوں میں دراڑ پیدا نہیں کرسکتی ، ہماری صفوں میں کوئی دراڑ پیدا اکرنے کی کوشش کرے گا تو پاش، پاش ہو جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک اسلامی ، رفاہی اور خوشحال مملکت بنانے کیلئے ہماری جدوجہد جاری ہے ۔ ہمارا قافلہ اپنی منزل کی جانب آگے بڑھ رہا ہے ، ہم منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے ۔ پاکستان کو ہم امن و آشتی کا گہوارہ بنائیں گے ، ہمیں اپنے اکابر اور اسلاف سے جو چیز ملی ہے وہ جمعیت کا نظریہ ہے ۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسلام کے علاوہ دنیا میں کوئی اور نظام موجود نہیں ، اسلام کیلئے امت کی وحدت چاہیے ۔ پاکستان کیخلاف سازشیں ہو رہی ہیں ۔ پاکستان کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ فرقہ واریت ہے ۔ ہم فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے مل کر کام کریں گے ، لسانیت اور قومیت کی بنیاد پر قوم کو اگر تقسیم کیا جاتا ہے تو ہم اسلام کے نام پر قوم کو یکجا کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قوتیں پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں ، پاکستان میں سیاسی طور پر عدم استحکام لایا جا رہا ہے اور سیاسی اضطراب پیدا کیا جارہا ہے ۔ سیاسی طور پر قوم کو منتشر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اداروں اور پارلیمنٹ کو کمزور کیا جارہا ہے ۔ عوام کی رائے پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں ۔ جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ آئین کی عملداری کو کمزور کیا جارہا ہے تاکہ ملک میں عدم استحکام ہو ۔
فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دفاعی ادارے میں تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ، جمعیت علمائے اسلام نے دفاعی ادارے کو یکجا کرنے کیلئے بھرپور کوشش کی ہے ۔