اسلام آباد:امریکہ کی طرف سے جمہوریت پر بلائی جانے والی ورچوئل کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان نے انکار کر دیا ، دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخارنے کہاکہ ورچوئل سربراہی کانفرنس میں پاکستان کو مدعو کرنے پر امریکا کے شکر گزار ہیں، ہم امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جسے ہم دو طرفہ اور علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے لحاظ سے بڑھانا چاہتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ امریکہ میں ہونے والی جمہوریت ورچوئل کانفرنس کا حصہ نہیں بنے گا لیکن ہم امریکہ کے ساتھ اپنی شراکت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جسے ہم دو طرفہ اور علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے لحاظ سے بڑھانا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا ہم متعدد مسائل پر امریکا کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں لیکن مستقبل میں مناسب وقت پر اس موضوع پر مشغول ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے اس ورچوئل کانفرنس میں جہاں امریکہ کی طرف سے جنوبی ایشیائی ممالک میں سے صرف چار ممالک کو مدعو کیا گیا ہے وہیں چین ،روس ،سعودی عرب سمیت ترکی کو بھی اس کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ۔
دوسری جانب مشرق وسطی سے اسرائیل اور عراق کے علاوہ کسی بھی ملک کو سربراہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے ، سعودی عرب ،ایران، مصر، متحدہ عرب امارات اور اردن سیمت کسی بھی خلیجی ملک کو مدعو نہیں کیا گیا ۔
امریکی صدر بائیڈن نے تائیوان کو ایک ماڈل جمہوریت قرار دیتے ہوئے ورچوئل کانفرنس میں مدعو کیا ہے جس پر چین میں سخت غصہ پایا جاتا ہے ۔چین تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے ،پاکستان بھی تائیوان کو چین کا حصہ تسلیم کرتا ہے۔