اسلام آباد: پاکستان میڈیکل کمیشن نے ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی انتظامیہ اور میڈیکل میں داخلوں کے خواہش مند طلبہ کو متنبہ کیا ہے کہ کمیشن کے داخلوں کے طریقہ کار کی خلاف ورزی پر کالجز کی رجسٹریشن منسوخی سمیت سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔
پی ایم سی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں پاکستان بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کو کہا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ میں 65 فیصد سے کم نمبر والے طلبہ کو داخلہ نہ دیا جائے، پاکستان میڈیکل کمیشن کی ہدایات کے خلاف ورزی کرنے والے اور 65 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے والے طلبا کو داخلہ دینے پر متعلقہ میڈیکل یا ڈینٹل کالج کی رجسٹریشن کینسل کر دی جائے گی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پی ایم سی کے طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے والے کالجز کے خلاف سخت قانونی ایکشن لیا جائے گا۔
پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت صرف پی ایم سی کے طریقہ کار کے مطابق ہی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے دیئے جاسکتے ہیں جبکہ پی ایم سی ایکٹ کے مطابق بھی صرف پاکستان میڈیکل کمیشن ہی ایم ڈی کیٹ کی پاس پرسنٹیج کا تعین کر سکتا ہے۔
پی ایم سی کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ اس سال ایم ڈی کیٹ کی کم از کم پاس پرسنٹیج 65 فیصد یا 137 نمبر ہیں اور اس سال پاکستان میڈیکل کمیشن سے ایم ڈی کیٹ پاس سرٹیفکیٹ حاصل نہ کرنے والے طلباء میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلے کے اہل نہیں۔
پاکستان میڈیکل کمیشن کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ میں 65 فیصد نمبر نہ حاصل کرنے والے طلبہ کو پی ایم سی رجسٹر نہیں کرے گا جبکہ پی ایم سی سے غیر رجسٹرڈ طلبہ کو پاکستان میڈیکل کمیشن ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی ڈگریاں نہیں دے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ صحت سندھ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کو کہا گیا تھا کہ سندھ کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ میں 50 فیصد اور اس سے زائد نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کو داخلہ دینے کا عمل شروع کرے۔