کرائسٹ چرچ: دورہ نیوزی لینڈ کیلئے گئے پاکستانی سکواڈ کے ارکان کو آئسولیشن سے آزاد کر دیا گیا ہے۔
تفصیل کے مطابق نیوزی لینڈ وزارت صحت نے پاکستان ٹیم کی آئسولیشن مدت مکمل ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ کرائسٹ چرچ میں موجود ایک کرکٹر کے سوا تمام پلیئرز کچھ دیر بعد آئیسولیشن چھوڑ دیں گے۔
مینجڈ آئسولیشن سے آزادی کے بعد پاکستانی کرکٹرز کچھ دیر ہوٹل میں قیام کریں گے۔ سکواڈ کے 52 اراکین پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11 بجے کوئنز ٹاؤن روانہ ہوں گے۔
وزارت صحت نیوزی لینڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان ٹیم میں 6 ایکٹو کیسز میں سے 5 صحت یاب ہو گئے ہیں۔ کرائسٹ چرچ میں موجودایک کرکٹرکےسوا تمام پلیئرزکچھ دیربعدآئسولیشن چھوڑدیں گے۔
14 روزہ آئیسولیشن میں پاکستانی کرکٹرز کے 5 مرتبہ پی سی آر اور ایک مرتبہ بلڈ ٹیسٹ لیا گیا۔ پاکستانی کرکٹرز کو آئیسولیشن کے دوران ٹریننگ کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان اور کیوی کرکٹ بورڈ کے درمیان طے پایا تھا کہ عالمی وبا کی ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے دورے پر آئے سکواڈ کیلئے 14 روز کو قرنطینہ کرنا پہلے سے طے شدہ تھا۔ اس دوران وبائی ٹیسٹ لینے کے مرحلے کے بعد ہی پاکستانی پلیئرز کو پریکٹس کی اجازت کا فیصلہ کیا جانا تھا تاہم قومی سکواڈ کے 8 ارکان عالمی وبا کا شکار ہو گئے۔ وبائی مرض کے شکار کھلاڑیوں کو مکمل طور پر سب سے علیحدہ کر دیا گیا تھا۔
پاکستانی کھلاڑیوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزیاں کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا جس پر پی سی بی نے تمام پلیئرز کو تنبیہ کرتے ہوئے احتیاط برتنے کی ہدایات جاری کیں۔ ایک موقع ایسا بھی آیا جب قیاس آرائیاں کی جانے لگیں کہ وبائی مرض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ اس خبر سے دورہ نیوزی لینڈ پر خطرات کے سائے منڈلانے لگے تھے۔