سرینگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کاروائیوں کے دوران جمعرات کو ضلع اسلام آبادمیں چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاہے۔ فوجیوں نے تین نوجوانوں کو ضلع میں آرونی کے علاقے حسن پورہ میں تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا ۔
ان شہادتوں کے بعد اسلام آباد اور کولگام کے اضلاع میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔لوگ آرونی، بیج بہاڑہ، سنگم، ویسو، قاضی گنڈ، اسلام آباد، قائموہ، کھڈونی، کولگام اور دیگر علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئے اور پاکستان اورآزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا ۔
فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے آرونی میں ایک شہری شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ۔ فوجیوں نے مظاہرے کی کوریج کرنے والے فوٹو جرنلسٹوں کو بھی مارا پیٹا اور ان کے کیمرے توڑ دیے ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے اسلام آباد میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دیں۔حریت رہنمائوں سمیت ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔
بھارتی پولیس نے حریت رہنما مختار احمد وازہ کونمازجنازہ کے بعد گرفتار کر کے اسلام آباد تھانے میں نظر بند کر دیا۔ حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، جاوید احمد میر اور جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے بیانات میں شہید نوجوانوں کوزبردست عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کے مشن کو ہرقیمت پر پایہ ء تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما محمدیوسف نقاش اور حکیم عبدالرشید شہید نوجوانوں سہیل احمدوانی اور فاروق احمد کوچے کے اہلخانہ کیساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پلوامہ کے علاقے لیتھ پورہ میں انکے گھر گئے ۔ ان نوجوانوں کو جاری انتفادہ کے دوران شہید کیا گیا تھا۔