لندن: بہت جلد اسمارٹ فون میں ایک ایپ کے ذریعے آپ کسی بھی ویڈیو یا تصویر کو دیکھ کراسے شناخت کرسکیں گے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ انٹرنیٹ پرموجود ہو۔
لندن کی ایک فرم نے ’’پلِبرایپ‘‘ بنائی ہے جو فوراً ہی کسی تصویرکو انٹرنیٹ پرموجود اکاؤنٹس اور ڈیٹا بیس سے ملاتی ہے اور اس کی تفصیل سامنے لے آتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ایپ ’’آگمینٹڈ ریئلٹی‘‘ کے ذریعے کسی چلتی ہوئی ویڈیو اور اخبار کی تصویر کو بھی شناخت کرلیتی ہے۔
تصویر شناخت کرتے دوران یہ ایپ سوشل میڈیا پروفائل کو بھی ظاہر کرتی ہے ۔ اس لحاظ سے کھلاڑیوں، فنکاروں اور سیاستدانوں وغیرہ کو فوری طورپرپہچان لیتی ہے لیکن صارف خود اپنے چہرے کی شناخت بھی کرسکتے ہیں۔ پلِبر ایپ کے بانی امبریش مترا کہتے ہیں کہ آگمینٹڈ ریئلٹی سے اشیاء اور چہرے شناخت کرنے کا نظام رابطوں کو انقلابی طور پر تبدیل کردے گا۔ وجہ یہ ہے کہ ہمارا چہرہ ہی سب سے بڑی شناخت ہے اوریہ ایپ اسے ہی استعمال کرتی ہے۔مترا کے بقول اس طرح لوگ ایک دوسرے سے بہت تفریحی انداز میں رابطہ کرسکیں گے اوردوسروں کی پسند اور ناپسند کی بنا پردوستیاں قائم ہوسکیں گی۔ اسی طرح کوئی اخبار، کسی برانڈ کا فاسٹ فوڈ یا کسی گاڑی کے ماڈل کی تصویرپراس سے وابستہ تمام معلومات پاپ اپ ہوکرسامنے ظاہرہوجائیں گی۔
تصویرپرمعلومات میں ’معلوماتی گراف‘ بھی سامنے آجاتا ہے جس سے آپ پسندیدہ اشیا نکال کر اسے اپنے پروفائل میں شامل کرسکیں گے۔ ایپ کی لانچ کے ساتھ ہی اس سے 70 ہزار سے زائد موسیقاروں، فنکاروں، مصنفین، سائنسداں اور کھلاڑی حضرات کی معلومات اور دیگر تصاویر کو شناخت کرکے پیش کیا گیا ۔ اس طرح شخصیات بالکل فیس بک پروفائل کی طرح اپنی آگمینٹڈ ریئلٹی پروفائل بھی بناسکتے ہیں۔اس ایپ پر مزید کام جاری ہے اور توقع ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں اسے منظرِ عام پر پیش کردیا جائے گا۔