بیونس آئرس :لاطینی امریکی ملک بولیویا میں حکام نے لامیا ائیرلائن کے سربراہ گسٹافو ورگاس کو گرفتار کرلیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس ائیرلائن کا طیارہ گزشتہ 28نومبر کو کولمبیا میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں سوار71افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ہلاک شدگان میں برازیلی فٹبال کلب کے کھلاڑی بھی شامل تھے، جو علاقائی ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلنے روانہ ہوئے تھے۔ اب اس طیارے کی تباہی کی تحقیقات کے سلسلے میں لامیا ائیرلائن کے سربراہ ریٹائرڈ ائیرفورس جنرل گسٹافو ورگاس حراست میں لے لیا گیا ہے۔
طیارہ ایندھن ختم ہو جانے کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا۔ فضائی کمپنی کی ایک افسر سی لیا کسٹیڈو کے مطابق اس نے پائلٹ کو ایندھن کی کمی سے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا۔ اس افسر نے دھمکیاں ملنے پر اب برازیل میں پناہ طلب کرلی ہے۔
پاکستان میں بہت سارے طیارے حادثے کا شکار ہو چکے ہیں مگر کبھی تحقیقات کسی کو مورد الزام نہیں ٹھرایا گیا، نہ کبھی کسی حکومتی وزیر نے شرمندگی محسوس کرتے ہوئے استعفی دیا۔ان حادثوں میں 1988 میں جنرل ضیاالحق کا طیارہ تباہ ہوا،ایر چیف محصف علی میر طیارے حادثہ میں وفات پا گئے،کراچی حادثہ، ملتان حادثہ، اسلام آباد مارگلہ کی پہا ڑیوں سے ٹکرا کر طیارہ تباہ ہوا اور تمام لوگ مارے گئے۔ کل چترال سے اسلام آباد آنے والے طیارےمیں تمام مسافر جاں بحق ہوگئے دیکھنا یہ ہے اس حادثے کی شفاف تحقیقات ہوتی ہیں یا پھر وہی پرانی روایت دہرائی جائے گی