بصرہ: موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے عراق میں معماروں کی مشکلات بڑھ گئیں۔ عراقی معماروں کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے لیبر ورک کرنے والوں کی زندگی کو خطرات کا سامنا ہے۔
بصرہ اور بغداد میں گرمی کی وجہ سے گذشتہ برس لگ بھگ چارہزارمعمار اور مزدور زخمی ہوگئے تھے۔ بصرہ اور بغداد میں موسم 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی بڑھ رہا ہے اس وجہ سے دھوپ میں کام کرنا مشکل ہوتا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ دھوپ شدید تر ہوتی جاتی ہے۔ گرمی کی شدت بڑھنے کی وجہ سے معمارو مزدوربیہوش ہوجاتے ہیں اورگذشتہ برس تو عمارتوں سے گر نے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔
گرمی کی شدت کی وجہ سے تعمیرات کے شعبہ میں کام کرنےو الوں کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں ۔ واضح رہے کہ گرم موسم کی وجہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے دوپہر سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک براہ راست سورج کی روشنی میں کام سے دوپہر کا وقفہ نافذ کر رکھا ہے۔تاہم عراق میں اس طرح کی پالیسیوں پرنرمی اور گرمی دکھائی جاتی ہے اور کچھ قانونی تحفظات ہوتے ہیں۔
وزارت محنت کے مطابق عراق میں گرمی سے متعلق کوئی مخصوص ضابطے نہیں ہیں اورقوانین کو اس حوالے سے اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شدید دھوپ میں لیبر ورک کرنے والوں کی حفاظت کی جاسکے اور ان کا بھرپور خیال رکھا جائے ۔
عراق میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے نمائندگان کاکہنا ہے کہ حکام کو کارکنوں کو محفوظ رکھنے کے لیے گرمی سے متعلق ضوابط اور نگرانی دونوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وزارت محنت کے اعداد و شمار کے مطابق عراق میں 2022 میں تقریباً 4,000 لیبر ورک کرنے والے ملازمین زخمی ہوئے تھے۔تاہم یہ بھی سچ ہے کہ عراق میں اس حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔