کابل : افغانستان میں لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے ۔طالبان نے مزید دو صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق طالبان جمعے سے اب تک 4 صوبائی دارالحکومت پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
افغانستان کے شمالی علاقے قندوز اور سر پل یکے بعد دیگرے محض چند گھنٹے کے فرق سے طالبان کے قبضے میں آگئے، اس حوالے سے مقامی شہریوں اور قانون سازوں نے بھی تصدیق کی کہ جنگجوؤں نے شدید لڑائی کے بغیر ہی نہیں دونوں علاقوں پر کنٹرول حاصل کیا۔
دوسری جانب طالبان نے ایک بیان میں کہا کہ بعض مقامات پر لڑائی کے بعد ’مجاہدین نے قندوز کے دارالحکومت پر قبضہ کر لیا‘۔
علاوہ ازیں قندوز طالبان کی سب سے اہم کامیابی تصور کی جارہی ہے جہاں جنگجوؤں نے مئی میں حملہ کیا تھا جب امریکی افواج کا انخلا آخری مراحل میں تھا۔
یہ طالبان کے لیے اہم ترین ہدف رہا ہے کیونکہ انہوں نے 2016 میں شہر پر دوبارہ قبضہ حاصل کیا تھا تاہم ان کا کنٹرول کبھی بھی زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہا تھا۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ سرکاری فورسز اہم تنصیبات کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے لڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمانڈو فورسز نے کلیئرنگ آپریشن شروع کیا ہے، کچھ علاقوں بشمول ریڈیو اور ٹی وی کی عمارتوں کو طالبان سے قبضہ حاصل کرلیا ہے۔
اس حوالے سے ان کی پارٹی کے ترجمان احسان نیرو نے بتایا کہ ہم نے حکومت سے کم از کم 500 کمانڈوز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ہم شہر کو طالبان کے کنٹرول سے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن کرسکیں۔