سڈنی: آسٹریلیا کی نیو کاسل یونیورسٹی کے پاکستانی طالب علم پر نسل پرستوں نے بہیمانہ تشدد کیا اور انہیں وطن واپس جانے کے لیے کہا گیا۔ 21 سالہ عبد اللہ قیصر انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس فروری میں نیو کاسل آئے تھے۔
دی ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق عبداللہ کو گزشتہ ہفتے کی رات نیوکاسل یونیورسٹی کی لائبریری جاتے ہوئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔رپورٹ کے مطابق نسل پرستوں نے عبداللہ قیصر کی گاڑی کو گھیر لیا۔ اس دوران ایک خاتون نے اُن سے موبائل فون بھی چھین لیا۔
مزید پڑھیں: ’جی ایچ کیو اور وزارت دفاع نے راحیل شریف کو این او سی جاری کیا'
عبداللہ کے مطابق نسل پرستوں نے اُن سے کہا کہ 'جاؤ پاکستان جاؤ، تمھارا یہاں سے کوئی تعلق نہیں'۔
اس دوران ایک شخص نے عبداللہ کی ناک پر مکا مارا جس کے بعد وہ زخمی حالت میں کار ڈرائیو کر کے یونیورسٹی کے جم پہنچے جہاں انتظامیہ نے انہیں فرسٹ ایڈ دینے کے بعد پولیس، کیمپس سیکیورٹی اور ایمبولینس کو بلوایا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایم ایم اے نے مولانا اسعد محمود کو ڈپٹی اسپیکر کا امیدوار نامزد کر دیا
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات کے لیے کیپمس گراؤنڈ کے سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی مدد لی جا رہی ہے تاہم پولیس نے اس سلسلے میں نسل پرستی کے امکانات کو مسترد کر دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں