لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین کے انتخاب کے لئے پی سی بی گورننگ بورڈ کا اجلاس 9اگست کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہوگا،اجلاس کا یک رکنی ایجنڈا چیئرمین پی سی بی کا انتخاب ہے ،پی سی بی کے سابق چیئرمین شہر یار خان اپنے عہدہ کی مدت پوری ہونے کے بعد پی سی بی سے علیحدہ ہوچکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے چیئرمین کے لئے نجم سیٹھی مضبوط امیدوار ہیں اور وہ پی سی بی کے نئے چیئرمین منتخب ہوجائیں گے ،پاکستان کرکٹ بورڈ کے دو سابقہ چیئرمینوں نے بورڈ کے نئے چیئرمین کی تقرری کے لیے نجم سیٹھی کو بہترین امیدوار قرار دے دیا،پی سی بی کے سابق چیئرمین خالد محمود نے پاکستان سپر لیگ کے انعقاد اور بورڈ کے دیگر انتظامی امور کو احسن طریقے سے چلانے پر نجم سیٹھی کی تعریف کی،ان کا کہنا تھا کہ ’جب پہلی مرتبہ 2013 میں نجم سیٹھی سے میری ملاقات ہوئی تو اْس وقت میں ان سے کچھ زیادہ متاثر نہیں ہوا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ان کے لیے میری رائے تبدیل ہوئی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نجم سیٹھی نے اپنےّ آپ کو ایک بہترین منتظم کے طور پر منوایا ہے جس کی سب سے بڑی مثال دو مرتبہ پی ایس ایل کا انعقاد ہے،پی سی بی کے سابق چیئرمین نے کہا کہ پی ایس ایل نے پاکستان میں نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا اور آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کا نیا ٹیلنٹ نظر آیا،پی سی بی کے ایک اور سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل(ر)توقیر ضیاء نے بھی خالد محمود کے خیالات کی تائید کرتے ہوئے نجم سیٹھی کو بورڈ کی سربراہی کے لیے بہترین امیدوار قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میری نظر میں نجم سیٹھی پی سی بی کے امور چلانے کے لیے ایک بہترین امیدوار ہیں، اگر مجھے چیئرمین کی تقرری کے الیکشن میں نامزد کیا گیا تو میں نجم سیٹھی کے حق میں دستبردار ہو جاؤں گا،لیفٹیننٹ جنرل(ر) توقیر ضیاء نے کہا کہ پی سی بی اور پاکستان کرکٹ کے معاملات پر نجم سیٹھی کی گہری نظر ہے جو دن بدن مزید گہری ہوتی جارہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نجم سیٹھی کو ایک ایجنڈے کے تحت تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا لیکن انہیں ان سب چیزوں سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔