لاہور :مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ آئین کو ری رائٹ کرکے لاڈلے کو دوبارہ لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
جاوید لطیف کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ ایک لاڈلے کی ہر طرح کی ضرورتیں پوری کی جارہی ہیں، از خود نوٹس اس وقت لیا جاتا ہے جب قومی ضرورت ہو، نظریہ ضرورت کا بے دریغ استعمال کرکے پاکستان کو نقصان پہنچایا جارہا ہے، عمرانی فتنے کو سہولت دینے کیلئے نیا نظریہ بنایا جارہا ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ہر طرف سیاسی اور معاشی بحران نظر آرہا ہے، آج کہا جارہا ہے ایک پاپولر لیڈر کو الیکشن سے باہر نہیں رکھا جاسکتا، کیا 2018 کے الیکشن کے وقت نواز شریف پاپولر لیڈر نہیں تھے؟ الیکشن کی جلدی اس لیے ہے کہ کہیں صادق و امین کا نقاب نہ اتر جائے، مسلم لیگ ن کی قیادت کو سسلین مافیا اور غدار کہا گیا، 2018 میں مسلم لیگ ن کی قیادت کو انتخابی عمل سے باہر رکھ کر الیکشن کرایا گیا، 2023 کے الیکشن میں مسلم لیگ ن کی قیادت کے بغیر انتخابات ناقابل قبول ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی دینے والوں کے اعتراف جرم کے باوجود نوٹس نہیں لیا گیا، عمران خان کے دور میں کرپشن اور آئین سے کھلواڑ نظر آیا، اداروں پر تشدد اور پٹرول بم پھینکنے والوں کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔