اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مایوسی ہوئی لیکن فیصلے کوتسلیم کو کرتے ہیں۔ عدلیہ کی عزت کرتا ہوں۔ سپریم کورٹ کو کم از کم بیرونی سازش کو دیکھنا چاہیے تھا۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں چاہتا تھا کہ کم از کم سپریم کورٹ خط منگوا کر دیکھ تو لیتا کہ کیا ہم سچ بول رہے ہیں یا نہیں۔ پہلا افسوس تو یہ ہے اور دوسرا افسوس یہ ہے کہ جو سیاستدان بک رہے ہیں اس کو بھی نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آواری ایکسپریس میں ایم پی ایز بند ہیں ۔ گارڈ لگائے گئے ہیں۔ پہلے بھی شریف برادران نے چھانگا مانگا شروع کیا تھا کہ اب بھی لوگوں کو خرید رہے ہیں ۔ مخصوص سیٹوں والے بھی بک رہے ہیں۔انہیں تو پارٹی نے تحفے میں سیٹس دی ہیں وہ بھی بک رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو میرا ساتھ دینا ہوگا۔ جو بیرونی سازش ہو رہی ہے اس کے خلاف قوم باہر نکلے۔ ہمارے سفیر نے سائفر بھیجا ۔ہمارے سفیر کی امریکی حکام نے ملاقات ہوئی۔ امریکی حکام نے کہا کہ عمران خان کو روس نہیں جانا چاہیے تھا۔ اس نے کہا کہ اگر عمران خان عدم اعتماد سے نہیں ہٹتا تو پاکستان کو نقصان ہوگا۔ اپوزیشن حکومت میں آئی تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ سائفر میسج میڈیا اور پبلک کو نہیں دکھا سکتا ۔ جیسے ہی عدم اعتماد آتی ہے ہمارے لوگ ہی جانا شروع ہو جاتے ہیں ۔میڈیا پر بھی پیسہ چلا ہے۔ ایم این ایز پر بھی پیسہ چلا ہے۔ میڈیا کو بھی شرم نہیں آتی ۔ ہماری ایم پی ایز کو امریکی سفارتخانے میں بلا کر کہا گیا کہ عدم اعتماد آرہی ہے۔ مجھے عاطف خان نے بتایا۔
انہوں نے ایک بار پھر بھارت کی خارجہ پالیسی کی زبردست تعریف کی اور کہا کہ ہندوستانی بہت خودار قوم ہے۔ کوئی بھارت پر دباؤ نہیں ڈال سکتا۔