یواے ای حکومت اب چہرے کو بھی بائیو میٹرک شناخت کے طورپر استعمال کرے گی

یواے ای حکومت اب چہرے کو بھی بائیو میٹرک شناخت کے طورپر استعمال کرے گی
سورس: file photo

دبئی ، یواے ای حکومت نے چہرے کو بائیو میٹرک  شناخت کے طورپر استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔شہریوں کو یہ سہولت موبائل پر بھی دستیاب ہوگی ۔ 

تفصیلات کے مطابق  متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہریوں اور رہائشیوں کے لئے پہلا محفوظ ڈیجیٹل قومی شناختی کارڈ متعارف کرنے کے اپنے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر “متحدہ عرب امارات پاس” ایپلی کیشن میں صارفین کو رجسٹر کرنے کے لئے چہرے کی بائیو میٹرک شناخت استعمال کرے گی۔

“متحدہ عرب امارات پاس ایپ” پہلی قومی ڈیجیٹل شناخت اور حل ہے جو صارفین کو اسمارٹ فون پر مبنی توثیق کے ذریعے تمام امارت میں سرکاری خدمت فراہم کرنے والوں سے اپنی شناخت کراسکتی ہے۔

یہ صارفین کو اعلیٰ سطح کی حفاظت کے ساتھ دستاویزات پر ڈیجیٹل طور پر دستخط کرنے کا اہل بناتی ہے۔ ایپ ڈیجیٹل تبدیلی کو بھانپنے اور کاغذات کے لین دین کو ختم کرنے میں متحدہ عرب امارات کے حکومتی اہداف کو پورا کرتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیشل آئی ڈی ایک سمارٹ ٹیکنالوجی ہے جس کیلئے حکومت کا مقصد اسے مختلف شعبوں میں استعمال کرنا، اس سے فائدہ اٹھانا اور سرکاری اور نجی شعبے کی خدمات میں اضافہ کرنا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی حکومت کی طرف سے بائیو میٹرک چہرے کی شناخت والی ٹیکنالوجی کو اپنانے کا مقصد عوام کی زندگی کو آسان بنانا اور انہیں آسان، تیز رفتار اور مؤثر خدمات فراہم کرنا ہے۔

فی الحال “متحدہ عرب امارات پاس ایپ” پر رجسٹرڈ افراد کی تعداد 1.38 ملین سے زیادہ ہے جن میں تصدیق شدہ اکاؤنٹس والے6لاکھ 28 ہزار افراد شامل ہیں۔