اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 34 پیسے اضافے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے بعد پاکستان کیلئے پانچویں جائزہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ میں پاکستان کی معاشی کارکردگی اور مستقبل کے حوالے سے جائزہ پیش کیا گیا جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان حکومت نے بجلی 3 روپے 34 مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پہلے مرحلے میں ایک روپیہ 95 پیسے بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا جبکہ دوسرے مرحلے میں بجلی مزید ایک روپیہ 63 پیسے مہنگی ہو گی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2021 میں معاشی ترقی کی شرح محض 1.5 فیصد رہے گی اور اگلے سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 4 فیصد ہو سکتی ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق سال 2024 میں معاشی شرح نمو 5 فیصد ہو سکتی ہے اور امسال مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 8.7 فیصد ہو گی اور 2022 میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 8 ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ 2020 میں محصولات کی شرح معیشت میں 0.5 فیصد بڑھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پٹرولیم لیوی کی مد میں 30 روپے وصول کرنے سے ٹیکس آمدن بڑھی اور پاکستان میں ٹیکس کا نظام تاحال پیچیدہ ہے تاہم ٹیکس کا نظام آسان اور سہل بنایا جائے گا جبکہ ٹیکس کا نظام آسان بنانے کے لیے وفاق اور صوبے مل کر کام کریں گے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق کورونا کی وجہ سے بجلی کی وصولیاں متاثر ہوئیں اور سٹیٹ بینک کی خود مختاری کی یقین دہائی کرائی گئی ہے۔ سٹیٹ بینک کی خود مختاری پر پارلیمنٹ سے قانون سازی بروقت کرائی جائے گی اور ایف اے ٹی ایف کے اہداف پر بروقت عمل درآمد ہو گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نیپرا نے فروری کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 64 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی اور اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق صرف اپریل کے مہینے کے بلوں پر ہو گا جبکہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک کے سوا تمام صارفین پر لاگو ہو گا۔