کولمبو، پولیس نےسابق مس سری لنکا کو گرفتار کرلیا ۔ کیرولن جوری کو پولیس نے سال 2020 کی مقابلہ حسن کی فاتح کے سر سے تاج چھیننے کے جرم میں گرفتا رکیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرولن جوری سابق مس سری لنکا ہیں جنہوں نے نئی منتخب ہونے والی مسز سری لنکا پشپیکا ڈی سلوا کے سرسے تاج یہ کہہ کر اتار دیا تھا کہ وہ اس کی اہل نہیں ہیں کیونکہ ان کو طلاق دی گئی ہے اور پھر تاج رنر اپ کے سر پر سجا دیا تھا ۔
سٹیج پر اس کھینچا تانی میں نومنتخب مس لنکا کے سر پر چوٹ بھی لگی تھی اور وہ روتے ہوئے سٹیج سے نیچے اتر آگئی تھیں ۔
یا درہے کہ اتوار کے روز منعقدہ تقریب میں سری لنکن بیوٹی کوئین پشپیکا ڈی سلوا کو”مسز سری لنکا” کا خطاب دیا گیا۔ تاہم کچھ ہی لمحوں بعد 2019 کی فاتح کیرولن جوری نے مسز ڈی سلوا کے سر پر سے تاج اتارا اور مقابلے کی رنر اپ کو پہنا دیا۔
ججز نے اتوار کی رات کولمبو کے ایک تھیٹر میں مسز سری لنکا کے فائنل میں ڈی سلوا کو 2021 کی فاتح قرار دیا تھا، لیکن 2019 کی فاتح کیرولن جوری نے مسٹر ڈی سلوا کے سر سے تاج یہ کہہ کر چھین لیا کہ وضع کردہ اصول کے تحت شادی شدہ یا طلاق یافتہ خاتون کو یہ تاج نہیں پہنایا جاسکتا ہے۔
جوری نے مسز ڈی سلوا کے سر سے تاج اتارتے ہوئے کہا کہ وضع شدہ قانون شادی شدہ اور طلاق یافتہ خاتون کو تاج پہنانے سے روکتا ہے اور “میں یہ تاج رنر اپ کو پہناتی ہوں”۔
اس واقعہ کے بعد مسز ڈی سلوا روتے ہوئے سٹیج سے نیچے آگئیں ۔ بعد میں منتظمین نے مسز ڈی سلوا سے معافی مانگتے ہوئے اعلان کیا کہ انہوں نے شوہر سے علحیدگی اختیار کی ہے اور ان کو طلاق نہیں دی گئی ہے۔
فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں مسز ڈی سلوا نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد ان کے سر پر چوٹ لگنے کے بعد وہ علاج کے لیے اسپتال گئیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ “غیر مناسب اور توہین آمیز” سلوک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گی۔ مسز ڈی سلوا نے مزید کہا کہ میں اب بھی غیر طلاق یافتہ عورت ہوں۔
کیرولن جوری کا نام لیے بغیر انہوں نے مزید لکھا کہ سچی ملکہ وہ عورت نہیں ہوتی جو دوسری عورت کا تاج چھین لے بلکہ وہ عورت ہوتی ہے جو چپکے سے کسی اور عورت کے سر پر تاج رکھے۔