اسلام آباد: اسحاق ڈار اور چودھری نثار علی خان کی رکنیت ختم کرنے کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق آرڈیننس کے تحت اگر منتخب نمائندہ 60 دنوں کے اندر حلف نہ لے تو نشست خالی ہو جائے گی اور آرڈیننس جاری ہونے کے بعد الیکشن کمیشن ایسے نمائندوں کو ڈی نوٹیفائی کرے گا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما چودھری نثار 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کا الیکشن ہار گئے تھے تاہم پنجاب اسمبلی کا الیکشن جیت گئے تھے۔ چودھری نثار نے ابھی تک اسمبلی میں آ کر حلف نہیں لیا اور نہ ہی کبھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار بھی سینیٹر ہیں لیکن اجلاس میں نہیں آتے کیونکہ وہ علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں اور رواں سال 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں بھی انہوں نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا۔
واضح رہے کہ پارٹی کی اعلی قیادت کے ساتھ اختلاف پیدا ہونے کے بعد چودھری نثار نے پارٹی کی سرگرمیوں میں شرکت نہیں کرتے تھے۔ گزشتہ سال سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو مسلم لیگ (ن) میں واپس لانے کی کوششیں نا کام ہو گئیں۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے چودھری نثار کو پارٹی میں واپس لانے سے صاف انکار کر دیا تھا جبکہ شہباز شریف بھی بڑے بھائی کو نہیں منا سکے تھے ۔
نواز شریف اور چودھری نثار کے مشترکہ دوست بدگمانیاں دور کرنے میں سرگرم تھے اور انہوں نے نواز شریف کو پیغام بھی پہنچایا تھا کہ چودھری نثار نے نہ تو نئی پارٹی بنائی اور نہ ہی وہ کسی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں جبکہ چودھری نثار کی واپسی سے پارٹی مزید مضبوط ہو گی۔