اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لئے انٹرا کورٹ اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کر دی۔
ایوان بالا(سینیٹ) میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک کے ذریعے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، پرایزائیڈنگ افسر مظفر حسین شاہ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا کہ 3 مارچ 2021ء کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں پی ڈی ایم کے ٹکٹ پر حکمران جماعت کے امیدوار حفیظ شیخ کو شکست دی۔ 12 مارچ کو چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں حکومت نے اپنا اثرورسوخ استعمال کیا، حکومت نے پولنگ بوتھ میں غیر قانونی طور پر کیمرے لگوائے جبکہ حکومتی اقدام کے خلاف فاروق ایچ نائیک اور سعید غنی نے سیکرٹری سینیٹ کو درخواست دی۔
عدالت سے استدعا ہے کہ 24 مارچ کے سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے جبکہ پریذائیڈنگ افسر کی طرف سے 7 مسترد ووٹوں کے فیصلے کو بھی کالعدم قرار دیا جائے اور صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹا کر مجھے کامیاب چیئرمین سینیٹ قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے انتخابات میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے جس کے بعد پریزائیڈنگ افسر سید مظفر علی شاہ نے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کامیاب قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 26 مارچ کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے مسلم لیگ (ن) کے اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے 21 سینیٹرز کے دستخط کے ساتھ درخواست جمع کرائی گئی تھی جبکہ یوسف رضا گیلانی کی درخواست پر 30 سینیٹرز کے دستخط تھے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے درخواستوں پر ایک، ایک سینیٹر سے ان کے دستخط کی تصدیق کی جس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے یوسف رضا گیلانی کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔