اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا لوگوں کو کورونا سے نہیں بلکہ بے روزگاری سے بھی بچانا ہے کیونکہ عالمی وبا کی صورتحال سے ترقی پذیر ملکوں کو زیادہ نقصان پہنچا اور اس وقت لاکھوں افراد بے روزگار اور کروڑوں مقروض ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے 10 ویں ڈی ایٹ ورچوئل سمٹ سے خظاب کرتے ہوئے کہا دنیا کے مختلف ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا جبکہ ڈی ایٹ فورم کو ثقافت، تعلیم اور زرعی شعبہ کے فروغ کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی ایٹ پچھلے 4 سال سے موثر انداز میں کردار ادا کر رہا ہے اور ہمیں نوجوانوں کو نئے پلیٹ فارم مہیا کرتے ہوئے تعلیم کے ساتھ ہنر بھی سکھانا ہوگا۔ٹیکنالوجی کے حوالہ سے ڈی ایٹ اور ترقی پذیر ممالک کو ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا ڈی ایٹ فورم کو موثر انداز سے استعمال کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس فورم کو ثقافت، تعلیم اور زراعت کے شعبہ کے فروغ کیلئے استعمال کرنا ہوگا۔ ڈی ایٹ تحفظ خوراک اور کھیلوں کے شعبہ میں بھی اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ ڈی ایٹ رکن ملکوں کو مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبے بنانے چاہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم نے فراش ٹاؤن میں نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا امید ہے کہ یہاں تعمیراتی کام وقت پر مکمل ہو گا اور ایف ڈبلیو او نے کرتارپور راہداری منصوبہ ریکارڈ ٹائم میں مکمل کیا تھا جکبہ امید ہے فراش ٹاؤن کے فلیٹ بھی وقت پر مکمل ہوں گے۔ دو ہزار ایسے لوگوں کو فلیٹ ملیں گے جو اس کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بینکوں کو چھوٹے لوگوں کو قرضے دینے کی عادت نہیں تھی۔ بینکوں سے چھوٹے قرضے حاصل کرنے میں لوگوں کو اب بھی مشکلات ہیں۔ ملک میں مورگیج فنانسنگ کا اسٹرکچر نہیں تھا۔ بدقسمتی سے ایسے قرضے لے لئے ہیں جن سے مزید قرض چڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے مہینے پاکستان کی تاریخ میں سیمنٹ کی ریکارڈ فروخت ہوئی جبکہ ایف بی آر نے سب سے زیادہ ٹیکس جمع کیا۔ آسان قرضوں کیلئے ہماری کوششیں کامیاب ہو رہی ہیں قرضوں کیلئے بینک بھی تیار اور سکیمیں بھی لانچ ہو رہی ہیں۔