پشاور: تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آ گئی۔ خیبر پختونخوا کی حکومت نے پیسے کمانے کے لئے انوکھا کام کر ڈالا۔ گدھوں کے ذریعے زرمبادلہ کمانے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ صوبائی حکومت ہر سال چین کو دو لاکھ زندہ گدھے برآمد کرے گی۔
اگلے ہفتے چین میں ہونے والے روڈ شو کے دوران چین اور خیبر پختونخوا حکومت کے درمیان معاہدہ کیا جائے گا۔
دیگر ممالک سے چین لائے جانے والی کھالوں کی قیمت پہلے صرف 7 ہزار پاکستانی روپے تھی اور اب اس کی قیمت 30 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے۔ نائیجیریا نے اپنے ملک سے چین کو گدھے کی برآمدات 3 گنا بڑھنے کے بعد گزشتہ سال پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ نائیجیریا حکومت کے مطابق اس طرح خود ان کے ملک میں گدھے معدوم ہو جائیں گے۔
واضح رہے گزشتہ سالوں میں پوری دنیا سے گدھے کی کروڑوں کھالیں چین پہنچائی جا رہی ہیں لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ چین ان کھالوں کا کیا کرتا ہے۔ حال ہی میں مارے گئے تندرست اور سیاہ گدھے کی تازہ کھال سے ’’ایجیاؤ‘‘ جیلاٹن بنایا جا رہا ہے جو سردی لگنے سے لے کر بے خوابی تک کے علاج میں استعمال ہوتا ہے۔
’’ایجیاؤ‘‘ کو چینی معاشرے میں ایک خزانے کی حیثیت حاصل ہے جس کی چین میں طلب روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں